بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دورِحاضر میں دینی تعلیم کا حصول اور والدین کی ذمہ داری


سوال

محترم مفتی صاحب السلام علیکم موجودہ دورمیں دینی تعلیم کس حدتک لازمی ہے؟ اور والدین اپنے بچوں کودینی تعلیم دلانے میں کس حدتک مکلف ہےنیزمروجہ دینی تعلیمی نصاب درس نظامیکی کیاحیثیت ہے ؟

جواب

صرف موجودہ نہیں ہر دور میں بنیادی دینی تعلیم حاصل کرنا ہرمسلمان پر لازمی ہے۔ بنیادی دینی تعلیم کا مقصد یہ ہے کہ توحید ورسالت، قبر وقیامت وغیرہ جیسے بنیادی عقائد حلال و حرام اور پاکی و ناپاکی کی تمیز و پہچان ہو جائے، اس حد تک بچوں کو دینی تعلیم دلانا بھی والدین کی ذمہ داری میں شامل ہے۔ مروجہ دینی تعلیمی نصاب درسِ نظامی کا پڑھنا فرضِ کفایہ کی حیثیت رکھتا ہے ۔


فتوی نمبر : 143101200026

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں