بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دل میں طلاق کا سوچنا


سوال

میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ اگرکوئی دل میں یہ سوچے کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دیدی ہے یابارباراس قسم کا خدشہ ذہن میں آئےتواس بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب

جب تک زبانی یا تحریری طورپرطلاق نہ دی جائے صرف اس طرح سوچنے سےطلاق واقع نہیں ہوتی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200209

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں