بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دل میں طلاق کا خیال آنے سے طلاق کا حکم


سوال

السلام علیکم! اگر میرے ذہن میں خیال آرھا ہے کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تو کیا طلاق واقع ہوجائیگی؟ اور اگر یہ وسوسہ ہے تو کوئی دعا یا وظیفہ بتادیں؟

جواب

سوچنے سے اور دل میں خیال آنے سے طلاق نہیں ہوتی ،بلکہ دینے سے ہوتی ہے اور دینا اس وقت ہوتاہے جب انسان زبان سے ایک خاص حد تک اونچی آواز سے طلاق کا لفظ کہہ دیتاہے۔آپ خود سوچیں کہ دل ہی دل میں سوچنے سے آپ کی نماز نہیں ہوتی ،آپ کا مال کسی کا نہیں ہوجاتا تو پھر آپ کی بیوی پر طلاق کیسے پڑسکتی ہے ۔؟وسوسوں سے حفاظت کے لیئے ہر فرض نماز کے بعد قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیا کریں ۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143504200023

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں