بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈرانے دھمکانے کی نیت سے بیوی کو کھا کہ یہ میری طرف سے فارغ ھیں


سوال

میں نے غصے کی حالت میں اپنی بیوی کو صرف ڈرانے اور دھمکانے کی نیت سے اپنے والدین کی موجودگی میں یہ کہا کہ میری طرف سے یہ فارغ ہیں آپ لوگ روک رہے ہیں اس کو اور اپنی بیوی کو بھی یہ کہا کہ میری طرف سے تم فارغ ھو ٢ یا ٣ بارعلیحدہ علیحدہ، واضح رھے کہ نیت ھر بار صرف ڈرانے کی تھی طلاق کی نہیں۔۔پھر ٤ یا ٥ دن تک غصے کی وجہ سے اپنی بیوی سے بات چیت بند رکھی لیکن ایک ہی گھر میں ٰاور ایک ہی کمرے میں سوئے بھی، صرف بات چیت بند تھی ۔ پھر چھٹے یا ساتویں دن ھمبستری بھی کر لی ۔ اب ایک ماہ بعد یہ بات میری بہن کو میری والدہ اور بیوی سے پتہ چلی تو انھوں نے احتیاط کے طور پر اس بارے میں شرعی راے لینے کو کہا ھے۔ برائے مھربانی رھنمائ فرمائیں کہ مذکورہ بالا عمل میں کیا کوئ طلاق کا مسلہ پیش آیا ھے یا نہیں؟ کیا ایک طلاق واقع ھوئ یا نہیں؟ اگر ھوئی تو کیا رجوع ھوا یا نہیں؟برائے مھربانی رھنمائی فرمائیے کہ مجھے کیا کرنا چاھئیے؟ جزاک اللہ

جواب

صورت مسئولہ میں شوھر کے بیان کے مطابق طلاق واقع نھیں ھوئی


فتوی نمبر : 143509200061

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں