بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دم تمتع یا قران سعودی اسلامک بینک کے ذریعے کروانا


سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیافرماتے ہیں علماءکرام اور مفتیان حضرات مذکورہ مسئلہ کے بارے میں۔ کہ اس سال حکومت پاکستان کے وزارت مذہبی امورنے حج اخراجات میں قربانی دم شکر کی رقم بھی وصول کیا ہے اسی طرح پرا یئوٹ حج گروپ آرگنائزر بھی یہ رقم وصول کرتی ہے ان کاکہنا ہے کہ ہم اس دفعہ قربانی اسلامک ڈپولیمنٹ بنک کے ذریعے سے کرینگے گو کہ ہمیں ان پر یقین اور اعتماد ہے کہ قربانی کرلینگے لیکن اس میں ہمارے مسلک کے مطابق اخناف کے نزدیک اس میں ترتیب واجب ہےپہلے رمی پھرقربانی پھرحلق یاقصر اس کے فوت ہوجانے کا بدرجہا اتما اظہار کیا جارہا ہے کیونکہ ۱۸۰۰۰۰پاکستانی حاجیوں کی قربانی میں ترتیب کا اہتمام نہیں ہوسکتا ۔تواس صورت میں ہمیں کیا کرنا چاہیں؟ ۲ جوحاجی حج بدل میں یاویسے ہی حج افراد کرنا چاہتے ہیں ان سے بھی لازمی کٹوتی ہوتی ہے ۔ان دونوںصورتوں کا جواب جلدازجلد عنایت کرکے مشکورفرمادیں حبیب الرحمن عثمانی

جواب

۱۔صورت مسئولہ میں حجاج کرام کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ارکان حج میں ترتیب کا خیال رکھیں ،چنانچہ اگر حکومت یا پرائیوٹ حج گروپ آرگنائزر ترتیب کا خیال نہیں رکھتے تو ایسی صورت میں حاجی کو خود اپنی قربانی کا انتظام کرنا چاہئے،تاکہ دم لازم نہ آئے۔ ۲۔حج افراد میں دم شکر لازم ہی نہیں ہوتا اس کے باوجود ان سے اس مد میں رقم لینا درست نہیں ہے۔اور حج بدل میں اگر تمتع یا قران کی نیت ہو تو ایسی صورت میں بھی دم کا انتظام خود ہی کرنا بہتر اور احتیاط کے قریب ہے۔


فتوی نمبر : 143406200037

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں