بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کمپنی کا ملازمت مہیا کرنے کی خدمت کے عوض فیس لینا


سوال

رشوت کیا ہے؟ یہ بھی ارشاد فرمادیں کہ بعض فرماتے ہیں کہ بعض ایسی آن لائن کمپنیز ہیں جو آن لائن ملازمت مہیا کرتی ہیں، وہ اس کے لئے کچھ فیس لیتی ہیں یعنی وہ پانچ سو یا ہزار ڈالر لے کر کام مہیا کرتی ہیں۔اس بارے میں کیا ارشاد فرماتے ہیں کہ یہ رشوت ہے یا نہیں؟

جواب

کوئی کام جو کرنا ضروری ہو اس کے نہ کرنے پر اور کوئی کام جو نہ کرنا ضروری ہو اس کے کرنے پر کوئی عوض لینا رشوت کہلا تا ہے ۔ یہ رشوت کی سادہ اور آسان سی تعریف ہے۔جو کمپنی خدمات کے عوض کوئی رقم یا فیس وصول کرتی ہے وہ جائز ہے بشرطیکہ خدمت جائز ہو اور معاضہ طے شدہ ہو اور کمپنی نے واقعی کوئی قابل اعتبار خدمت انجام دی ہو۔


فتوی نمبر : 143502200004

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں