بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

برانڈی کا بطورعلاج استعمال کا حکم


سوال

آج کل لوگ نزلہ زکام میں بچوں کوبرانڈی پلاتے ہیں اورکچھ لوگ سینےپربرانڈی ملتے ہیں علاج کےطورپر،آپ سےمعلوم کرناہےکہ علاج کے لیےبرانڈی پینایاسینےپرملناجائزہے؟ہومیوپیتھک ادویہ میں بھی کچھ مقدارالکوحل کی شامل کی جاتی ہے، کیاہومیوپیتھک ادویہ لیناجائزہےیاوہ بھی حرام کےزمرے میں آئے گی؟

جواب

برانڈی میں تقریباً 60% فیصد الکوحل شامل ہوتی ہے اوریہ خالص شراب کی ایک اعلیٰ قسم ہے اس لیےجب نزلہ زکام وغیرہ کےعلاج کےلیے دیگرطریقہ علاج موجودہیں توبچوں کوبرانڈی پلانا یاسینےپرلگانا جائزنہیں ہے، اس لیےکہ ناپاک چیزجس طرح استعمال کرنا منع ہے اسی طرح جسم پرلگانا بھی منع ہے۔ جہاں تک ہومیوپیتھک ادویہ کا تعلق ہے تواس میں شامل الکوحل کی قسم نہیں ہے اس لیے ہومیوپیتھک ادویہ کا استعمال جائزہے۔


فتوی نمبر : 143101200426

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں