بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بجلی چوری کرنے کے لیے تاروں میں کنڈا ڈالنے کا حکم


سوال

مجھ سے ایک آدمی نے کہا کہ میں مہینے میں بہت تھوڑے پیسے کماتا ہوں اور بڑی مشکل سے گھرچلاتاہوں اورگھر میں بجلی کا بل بہت آتاہے میں پورانہیں کرپاتا کیا میں بجلی کے تاروں میں کنڈا ڈال سکتاہوں ؟برائے کرم میری پریشانی کا حل بتائیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں بجلی کی چوری خواہ کنڈا ڈال کر ہویا کسی اور ذریعہ سے ہو، جائز نہیں ہےیہ ایک قومی دولت ہے جس میں ملک کے ہرفرد کا حق وابستہ ہے جس کی معافی کی صورت مستقبل میں نہایت مشکل ہے لہٰذا بجلی کی چوری سے اجتناب کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200551

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں