بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کا حکم


سوال

آج کل بچے کی پیدائش بعد ڈاکٹر انہیں کچھ قطرے پلاتے ہیں تاکہ بچے مختلف بیماریوں مثلا زیابطیس، پولیو، ٹی بی، وغیرہ سے سے محفوظ رہے، ان قطروں کا سلسلہ 5سے7 سال کی عمر تک جاری رہتا ہےمیں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اس طرح کےقطرے مسلمانوں کے لئے حلال ہیں یا حرام اور کیا ہم اپنے بچوں کو پلاسکتے ہیں یا ہیں ، براہ کرم وضاحت کےساتھ جواب دیں۔

جواب

پو لیو وغیرہ مختلف قسم کی بیماریوں سے تحفظ کے لئے بچوں کو قطرے پلانا جائزہے۔ تاہم پولیو کے قطروں کے بارے میں بعض حضرات شکوک و شبھات کا اظہار کر چکے ہیں کہ ان قطروں کو پینے سے افزائش نسل پر اثر پڑتا ہے۔ اگر ان کی یہ تحقیق درست ہے ، تو پھر قطرے پلانے سے پرہیز کرنا چاہئیے فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200330

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں