بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچے کی پیدایش کے موقع کی سنتیں


سوال

السلام علیکم،میرے دو سوال ہیں۔ 1۔ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کی تحنیک کی جاتی ہے،کیا یہ سنت ہے؟کیا یہ ضروری ہے کہ تحنیک کوئی متقی شخص ہی کرے،گنہگار کر سکتا ہے؟ 2۔نئے بچے کی پیدائش پر کیا کیا چیزیں سنت ہیں،کیا کیا کرنا چاہئے،جیسے کہ اذان اور اقامت کہی جاتی ہےاور بالوں کے وزن کے مطابق صدقہ کیا جاتا ہے،عقیقہ وغیرہ ہے۔ان سب کے علاوہ اور کیا کیا کرنا چاہئے۔براہ کرم تفصییل سے بتا دیں یا کسی کتاب کی طرف رہنمائی کر دیں۔

جواب

۔ جی ہاں،تحنیک کرانا سنت ہے،اور یہ کسی نیک شخص سے ہی کروانا مناسب ہےتاکہ اس کے نیک اثرات اس بچے کی طرف منتقل ہو سکیں،گنہگار سے کرانے میں یہ مقصد حاصل نہیں ہو سکتا۔ 2۔بچے کی پیدائش پر اس کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت دی جاتی ہےاور پھر ساتویں دن اس کا عقیقہ کیا جائے اور سر کے بالوں کا حلق کر کے بالوں کے برابر چاندی صدقہ کیا جائے اور اس کا عمدہ اور اچھے معنی والا نام رکھا جائے۔


فتوی نمبر : 143410200014

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں