بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اولیاء اللہ کی کرامات حق ہیں


سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے متعلق، باطل فرقوں کے عبارات اکابر پر اعتراض سامنے آتے رہتے ہیں، ان میں سے ایک جو مجھ سے پوچھا گیا وہ غالباً تھانوی صاحب کی کتاب میں لکھا گیا قصہ ہے جو حاجی امداد اللہ مہاجر مکی سے منسوب ہے کہ حاجی صاحب کے ایک مرید نے حاجی صاحب کے کندھے پر زخم دیکھا تو پوچھا کہ یہ کیسے لگا تو انھوں نے فرمایا کہ میرا ایک مرید بحری جہاز میں سفر کررہا تھا، جہاز ڈوبنے لگا تو اس نے مجھے پکارا اور میں نے جہاز کو کندھا دیا جس سے جہاز ڈوبنے سے بچ گیا اور یہ زخم اس کا ہے۔ جزاکم اللہ

جواب

مذکورہ قصہ حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے کس کتاب میں ذکر کیا ہے؟ اصل کتاب کو دیکھ کر ہی اس قصہ کے صحیح یا غلط ہونے کا پتا چل سکتا ہے۔ اگر یہ قصہ کتاب میں اسی طرح موجود ہو جس طرح آپ نے ذکر کیا تو یہ زیادہ سے زیادہ اللہ والوں کی کرامات کے زمرے میں آئے گا جو کہ اہل سنت و الجماعت کے عقیدہ کے مطابق ہیں، اس میں اہل سنت و الجماعت سے متعلق کسی فرد یا فرقہ کو اشکال نہیں ہونا چاہیے۔


فتوی نمبر : 143101200663

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں