بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چارمرتبہ طلاق دینے کا حکم


سوال

کیا فرماتے ہیں اس مسئلے کےبارے میں مقدرخان نے اپنی بیوی سعیدہ نازکواپنی دوبالغ بیٹیوں اورسالی کے روبرچارمرتبہ یہ الفاظ کہے تجھےطلاق ہے اس واقعہ کےبعد سعیدہ ناز اپنی بیٹیوں سمیت بھائی کےگھرچلی گئی ، شریعتِ اسلامی کی روشنی میں راہنمائی فرمائیں کہ مذکورہ صورت میں طلاق واقع ہوگئی ہے؟اورسعیدہ ناز اوراس کی بیٹیوں کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

صورت مذکورہ کے مطابق مسماۃ سعیدہ ناز کو تین طلاقیں واقع ہوچکی ہیں اورمسماۃ سعیدہ نازاپنےشوہرمقدرخان پرحرمت مغلظہ کے ساتھ حرام ہوچکی ہے، مطلقہ اپنے شوہرکے گھرعدت، تین ماہواری گذارکردوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200210

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں