بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چارہزارآبادی والےگاؤں میں جمعہ کا حکم


سوال

۔ میں جس گاؤں میں رہتاہوں وہاں کی آبادی تقریباً چارہزارہے، کیا یہاں جمعہ ہوسکتاہے؟2۔ میں نےسنا ہےکہ جمعہ شہرمیں ہوتاہےلہذا گاؤں میں ظہرفرض ہے لہٰذا میں ظہرکی نمازپڑھ لیتاہوں اورجمعہ ہمارے گاؤں میں ہوتاہےوہ میںنہیں پڑھتا کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟3۔ اگرجمعہ فرض ہویانہ ہوتوکیا دوسری مساجد میں اذان اورجماعت کے ساتھ نمازظہرجائز ہے۔

جواب

1۔ جمعہ جائزہونےکی شرائط میں سےشہریاایسے بڑےقصبہ کا ہونا ضروری ہے، جہاں تمام ضروریات ِ زندگی بآسانی دستیاب ہوں، ہسپتال، ڈاکخانہ، تھانہ وغیرہ کا انتظام ہو، آبادی کی کثرت یاقلت پربراہ راست اس کا مدارنہیں ہے۔ 2۔ اگرنمبر1 میں ذکرکردہ تفصیل کےمطابق گاؤں نہیں ہےتواس گاؤں میں جمعہ کےدن ظہرکی نماز پڑھی جائیگی۔ 3۔ اگرجمعہ فرض ہوتب دوسری مساجد میں نمازظہرباجماعت پڑھناجائزنہیں ہےاوراگرفرض نہ ہوتوجائزہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200082

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں