بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

25 دسمبر کی مبارکباد دینا


سوال

25 دسمبر  کو کیا ہم مسلمان کو اجازت ہے مبارک باد دینے کی؟  ہم خوشی میں شامل ہوسکتے ہیں؟ کھانا پینا کرسکتے ہیں؟  کیا ہم ایسے سے  شادی  کرسکتے ہیں؟

جواب

غیر مسلموں کے مذہبی تہوار کے موقع پر انہیں مبارک باد دینا گویا ان کے نقطہ نظر کی تائید ہے،نیز چوں کہ غیر مسلموں کے مذہبی تہوار مشرکانہ اعتقادات پر مبنی ہوتے ہیں، جب کہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمارے لیے شرک سے بے زاری اور لاتعلقی کا اظہار ضروری ہے، اس لیے کرسمس کی مبارک باد دینا جائز نہیں،اور اگر اس سے ان کے دین کی تعظیم مقصود ہو تو کفر کا اندیشہ ہے۔نیز  اس دن ان کی تقریبات میں شرکت بھی جائز نہیں۔
عیسائی عورتوں سے نکاح اس وقت جائزہے جب وہ آسمانی کتاب کی ماننے والی ہو، دھریہ نہ ہو۔  اگرتحقیق سے کسی عورت کااہلِ کتاب ہونا ثابت ہوجائے توا س سے اگرچہ نکاح جائزہے، تاہم چندمفاسد کی وجہ سے مکروہ ہے۔حضرت عمررضی اللہ عنہ نے اپنے دورمبارک میں اس پرسخت ناراضگی کااظہارفرمایاتھا۔ اور وہ عورت صرف نام کی نصرانی ہو، حقیقت میں دھریہ ہو تو اس سے نکاح جائز نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200299

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں