بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

12 ربیع الاول کی تاریخ کی تعیین


سوال

کیا 12 ربیع الاول کی تاریخ درست ہے؟ اور میلاد کب سے شروع ہوا?

جواب

حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ ولادت میں مختلف اقوال ہیں، 8 ربیع الاول کاقول راجح ہے,ایک قول 12 کا بھی ہے ۔جو کہ عوام میں مشہور ہے۔

اسی طرح  تاریخ وفات میں بھی اختلاف ہے، محدثین ومؤرخین کا اتفاق ہے کہ آپ ﷺ کی وفات بروز پیرہوئی ہے، اور وفات کا مہینہ ربیع  الاول کا تھا، البتہ  تاریخ کی تعیین کے بارے میں مختلف اقوال منقول ہیں، جن میں زیادہ مشہور  قول ۱۲ ربیع الاول کا ہے۔ تاہم یہ قول محلِ اشکال ہے۔محققین کے نزدیک آپ ﷺ کی تاریخ وفات ۲ ربیع الاول ہے، اگرچہ اس میں ۷اور ۸کے اقوال بھی ملتے ہیں، اور  بارہ ربیع الاول کا قول علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ نے نقل کیا ہے۔لیکن اس میں سے 2 ربیع الاول کا قول راجح ہے۔

یومِ ولادتِ رسول ﷺکو  عید کے طور پر منانا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم، تابعین اور تبع تابعین کے دور  میں  کہیں مذکورنہیں ہے،  اور  نہ ہی کسی شرعی دلیل سے ثابت ہے؛ اس لیے  علماءِ حق بطورِ عید یومِ ولادت منانے کو دینِ اسلام  میں اضافہ اور  بدعت کہتےہیں۔مسلمانوں میں اس کا رواج صدیوں بعد ہوااور   ہندو پاک میں تو یہ میلاد منانے اور جلسہ و جلوس نکالنے کی بدعات گزشتہ صدی ہی کی ایجاد ہے۔

المدخلمیں ہے: 

"ومن جملة ما أحدثوه من البدع مع اعتقادهم أن ذلک من أکبر العبادات وأظهار شرائع یفعلونه في شهر ربیع الأول من المولد، وقد احتوی علی بدع ومحرمات جملة الخ (المدخل ۲/۳)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200275

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں