بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میعادی چیک کی اصل قیمت سےکمی کے ساتھ خرید وفروخت


سوال

از محمد بن احمد حسین مظاہری احمداباد گجرات الہند کیا فرماتے ہے علماء کرام اس مسئلہ کہ بارے میں کہ میعادی چیک کی اصل قیمت سےکمی کے ساتھ خرید وفروخت کیسی ہے جس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ مثلا پچاس ہزار کا چیک ہے اور دو ہفتے کے بعد قابل وصولی ہے ، توقبل از وقت اس رقم کو حاصل کرنے کے لئے چیک کا مالک پینتالیس ہزار ہی میں اس چیک کو فروخت کر دیتا ہے ،فروخت کنندہ کو وہ رقم کم ملتی ہےلیکن وقت سے پہلے مل جاتی ہے خریدار کو رقم دیر سے وصولی ہوتی ہے لیکن نفع کے ساتھ حاصل ہو تی ہے کیا اس طرح کا معاملہ جائز ہے یا نہیں؟کیا اس طرح کے سودوں کی کویئ جائز شکل ہے؟سائلحمد بن احمد حسین مظاہری23 رمضان 1434

جواب

مذکورہ معاملہ جائز نہیں ھے، سود میں داخل ھے، اور نہ ہی اس کے جواز کی کوئی شکل ھے، واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143409200055

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں