از محمد بن احمد حسین مظاہری احمداباد گجرات الہند کیا فرماتے ہے علماء کرام اس مسئلہ کہ بارے میں کہ میعادی چیک کی اصل قیمت سےکمی کے ساتھ خرید وفروخت کیسی ہے جس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ مثلا پچاس ہزار کا چیک ہے اور دو ہفتے کے بعد قابل وصولی ہے ، توقبل از وقت اس رقم کو حاصل کرنے کے لئے چیک کا مالک پینتالیس ہزار ہی میں اس چیک کو فروخت کر دیتا ہے ،فروخت کنندہ کو وہ رقم کم ملتی ہےلیکن وقت سے پہلے مل جاتی ہے خریدار کو رقم دیر سے وصولی ہوتی ہے لیکن نفع کے ساتھ حاصل ہو تی ہے کیا اس طرح کا معاملہ جائز ہے یا نہیں؟کیا اس طرح کے سودوں کی کویئ جائز شکل ہے؟سائلحمد بن احمد حسین مظاہری23 رمضان 1434
مذکورہ معاملہ جائز نہیں ھے، سود میں داخل ھے، اور نہ ہی اس کے جواز کی کوئی شکل ھے، واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143409200055
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن