بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کے ایک عورت جس کے پاس 30تولہ سونا ہے جو اسے اس کی شادی میں دیا گیا ہے _وہ خود ابھی امریکہ میں رہتی ہے_اس کے شوھر کو دین اسلام کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہے_وہ زکوۃ کو نہیں مانتا ہے_اس عورت کو سونا بیچنے کا اختیار بھی نہیں ہیں اور نا ہی اس عورت کے پاس اتنے پیسے ہیں کے وہ خود سے زکوۃ ادا کر دے جو بنتی ہے، اس عورت کا گھر بھی کرائے کا ہے اور کوئی زمیں جایداد بھی نہیں ہے_ بس اتنا ہے کے عزت اور سادگی سے گزارہ ہو رہا ہے_7سال سے اس کے پاس 30تولہ سونا رکھا ہوا ہے پریشانی یہ ہے کے زکوۃ کا بوجھ کے سے اترے گا_اگر زکوۃ بنتی ہے تو کتنی بنتی ہے ؟
،سوال سے بہ ظاہر معلومات ہوتا ہے کہ سونا بیوی کو استعمال کے لیے دیا گیا ہے اور بیوی کو مالک نہیں بنایا گیا ہے اگر حقیقت اسی طرح ہے تو بیوی پر زکواۃ واجب ہی نہیں کیونکہ سونا اس کی ملک ہی نہیں۔ اور اگر حقیقت اس کے برعکس ہے یعنی سونا بیوی کا ہے اور اس کی ملکیت ہے تو پھر بیوی پر گزشتہ سالوں سمیت زکوۃ واجب ہے۔ کسی بھی مناسب تدبیر سے زکواۃ ضرور ادا کی جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143504200012
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن