بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

۲۰ صفر تک حلیم پکانے کا التزام کرنے، حلیم کو دلیم کہنے کا حکم، ’اجینوموتو‘ اور ’چکن پاؤڈر‘ استعمال کرنے کا حکم


سوال

1۔ 20 صفر تک  حلیم پکانا ، کھانا،  خریدنا، کسی سے لینا کیسا ہے ؟

2۔ حلیم کو دلیم کہنے  کی حیثیت کیا ہے؟

3۔ اجینو موتو اور چکن پاوڈر کا استعمال کیسا ہے؟

جواب

1۔  20 صفر تک  حلیم  پکانے کا التزام کرنا یا ان  ایام میں خاص طور پر کھانے پینے کی اشیاء بنانااور تقسیم کرنا اور لینا  دینا شریعتِ مطہرہ میں ثابت نہیں ہے،صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ، محدثین اور فقہا سے ایسی کوئی نظیر منقول نہیں، لہٰذا  اگر کوئی ان کاموں کو دین کا حصہ اور ثواب کا باث سمجھ کر کرتا ہے تو یہ دین میں اضافہ ہونے کی وجہ سے بدعت ہے، اس لیے ایسے کھانے پینے سے اجتناب کرناچاہیے۔اگر  شہداء اور بزرگانِ دین کو ایصال ثواب پہنچانامقصود ہوتو اس کے لیے کسی خاص مہینے یا خاص دن کاانتظارنہیں کرنا چاہیے۔  بلکہ کسی بھی دن جومیسر ہوصدقہ کرکے اس کا ثواب مرحومین اور شہداء کو بخش دیاجائے۔ البتہ اگر کوئی دین کا حصہ یا لازم سمجھے بغیرحلیم پکاکر یا خرید کر کھائے اور اس میں رسم ورواج کی پیروی بھی مقصود نہ ہو تو اس کی اجازت ہے۔

وفي مشكاة المصابيح:

’’عن عائشة قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:’’من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو رد‘‘. (باب الاعتصام بالكتاب والسنة، الفصل الأول، ۱/ ۵۱، ط: المكتب الإسلامي، بيروت)

۲۔۔ واضح رہے کہ مختلف زبانوں کے الفاظ دیگر معانی کے لیے دوسری زبانوں میں استعمال ہوتے ہیں، اسی طرح ایک لفظ کے متعدد معانی پائے جاتے ہیں، پس عربی زبان میں لفظ "الحلیم"  باری تعالی کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے۔  البتہ لفظ "حلیم" اردو زبان میں گندم سے بنی ایک مخصوص کھانے کی ڈش کے لیے استعمال ہوتا ہے، لہذا شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں۔ 

نیز  اللہ رب العزت کے کچھ صفاتی نام ایسے ہیں جو صرف باری تعالی کے ساتھ مخصوص ہیں، غیر اللہ پر اس کا اطلاق نہیں کیا جاسکتا، جیسے "الرحمٰن" وغیرہ۔  جب کہ کچھ ایسے صفاتی نام ہیں جو غیر اللہ کے لیے  استعمال کیے جا سکتے ہیں، جیسے: مصور،  وکیل، حلیم وغیرہ۔  پس اس قانون کے تحت بھی "حلیم"  کہنے میں کوئی قباحت نہیں۔ کھانے کی ڈش کو  "حلیم" کہنے میں اللہ رب العزت کی اس صفت کی توہین بھی لازم نہیں آتی؛  اس  لیے  کہ جب کوئی کہتا ہے کہ میں "حلیم"  کھا رہا ہوں یا "حلیم" بنائی ہے تو سننے والوں کا ذہن کھانے کی مخصوص ڈش کی طرف ہی جاتا ہے نہ کہ باری تعالی کی صفت  "الحلیم"  کی طرف،  جیسے "طبیب"  کو  "حکیم"  کہنے سے توہین لازم نہیں آتی۔

۳۔۔۔۔۔۔ ’’اجینوموتو‘‘ کے متعلق مستند حلال تصدیقی اداروں کی تحقیق پر اعتماد کیا جائے۔نیز’’ چکن پاؤڈر‘‘ اگر حلال اجزاء پر مشتمل ہے  تو اس کا استعمال جائز ہے اور اگر حرام اجزاء پر مشتمل ہے تو اس کا استعمال جائز نہیں ہوگا ۔ البتہ تصدیق کے لیے  کسی مستند حلال تصدیقی ادارہ سے رجوع کرلینا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200794

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں