بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہنڈی کے ذریعہ رقم بھیجنا


سوال

 یہ جو ہنڈی کے ذریعے رقم دوسرے ممالک سے بھیجتے  ہیں, کیا یہ طریقہ جائز ہے?جب کہ ہم سٹوڈنٹس ہیں اور ہمیں سکالرشپ ملتی ہے، اگر ہم بھی بینک کے ذریعے بھیجے تو ہمیں بھی ٹیکس دینا پڑتا ہے.

جواب

ہنڈی کا کاروبار ملکی وبین الاقوامی قوانین کی رو سے ممنوع ہے ؛ اس لیے رقم کی ترسیل کے لیے جائز قانونی راستہ ہی اختیار کرنا چاہیے ۔ لیکن  اگر کسی نے ہنڈی کے ذریعے رقم بھجوائی تو جتنی رقم دی جائے اتنی ہی رقم آگے پہنچانا ضروری ہے، اس میں کمی بیشی جائز نہیں ہے، البتہ بطورِ اجرت الگ سے طے شدہ اضافی رقم لی جاسکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200625

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں