بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ہابیل نام رکھنا


سوال

 میں نے اپنے بیٹے کا نام ’’ہابیل‘‘ رکھا ہے جس کی وجہ سے مجھے بار بار کہا جارہاہے یہ نام صحیح نہیں ہے، اس نام کو تبدیل کردیں۔کیا ’’ہابیل‘‘نام رکھنا جائز نہیں ہے؟  کیا اسلامیشریعت اس کی اجازت نہیں دیتی؟ کیا ہمارا مذہب اس نام کو رکھنے کی اجازت نہیں دیتا؟

جواب

’’ہابیل‘‘  حضرت آدم علیہ السلام کے نیک و صالح بیٹے کا نام ہے، جسے اس کے بھائی ’’قابیل‘‘  نے قتل کردیا تھا، اس واقعہ کا ذکر سورہ مائدہ  کی آیت نمبر 27 تا آیت نمبر 32 میں ملتا ہے، یہ عربی زبان کا لفظ نہیں، حضرت آدم علیہ السلام کے زمانہ کی زبان کا لفظ ہے۔  شرعاً یہ نام رکھنا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200317

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں