بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر کو پاک کرنے کا طریقہ


سوال

 اگر گھر میں ناپاک قطرے پھیل جائیں تو کیسے پاک کیا جائے?  ایک بار پورے گھر میں پوچا لگ گیا ہو , پھر  کیسے پاک کیا جائے؟

جواب

مذکورہ صورت میں اگر گھر کی زمین کچی ہے جو پانی وغیرہ جذب کرلیتی ہےتو اس صورت میں خشک ہونے کے بعد اگر نجاست کا اثر زائل  ہوجائے تو پاک ہوجائے گی, اس پر نماز پڑھی جاسکتی ہے. اور اگر زمین سخت ہے پانی جذب نہیں کرتی یعنی ماربل وغیرہ کی ہے  تو  اگر وہ خشک ہوجائے اور نجاست کا کوئی اثر باقی نہ رہے تو وہ فرش بھی پاک کہلائے گا۔لیکن اگر وہ  خشک ہوکرجذب تو ہوگیا لیکن نجاست کااثر  موجود ہو تو اس صورت میں تین بار پانی بہاکر اس کو پاک کرلیاجائے ۔

واضح رہے کہ بعض فتاویٰ میں ماربل یا ٹائل وغیرہ لگے ہوئے فرش پر نجاست خشک ہونے کی صورت میں بھی اسے دھونے یا اس پر پوچا لگانے کا حکم لکھاہے، یہ حکم احتیاط پر مبنی ہے، از روئے فتویٰ تو مذکورہ زمین خشک ہونے اور نجاست کا اثر باقی نہ رہنے کی صورت میں بغیر دھوئے بھی پاک ہوجائے گی، لیکن جہاں سہولت ہو احتیاط پر عمل کرنا چاہیے۔تاہم دونوں صورتوں میں  پانی سے دھوئے بغیر اس پر  تیمم نہیں کیا جاسکتا ۔ فتاوی ہندیہ" میں ہے :

’’( ومنها ) الجفاف وزوال الأثر الأرض تطهر باليبس وذهاب الأثر للصلاة لا للتيمم. هكذا في الكافي. ولا فرق بين الجفاف بالشمس والنار والريح والظل‘‘.(2/130)

البحرالرائقمیں ہے:

’’وإن كان اللبن مفروشاً فجف قبل أن يقلع طهر بمنزلة الحيطان، وفي النهاية: إن كانت الآجرة مفروشةً في الأرض فحكمها حكم الأرض، وإن كانت موضوعةً تنقل وتحول، فإن كانت النجاسة على الجانب الذي يلي الأرض جازت الصلاة عليها، وإن كانت النجاسة على الجانب الذي قام عليه المصلي لا تجوز صلاته‘‘. (1/235)

حاشیة الطحطاوي علی مراقي الفلاح میں ہے:

’’ والمراد بالأرض مايشمله اسم الأرض، كالحجر والحصى والآجر واللبن ونحوها، إذا كانت متداخلةً في الأرض غير منفصلة عنها‘‘. (حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح، كتاب الطهارة، باب الأنجاس والطهارة عنها، (1/231) ط: غوثيه) فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144001200864

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں