بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا مرحومہ بینظیر بھٹو کو شہید کہنا صحیح ہے؟


سوال

بالعموم لوگ مرحومہ بینظیر بھٹو کو شہید بی بی کہتے ہیں۔ حالانکہ شہادت ایک خاص رتبہ ہے جو کہ اللہ کی راہ میں لڑنے سے ہی حاصل ہو سکتا ہے۔ جبکہ بی بی کی شہادت محض سیاسی جدوجہد کے درمیان تھی۔ کیا انہیں شہید کہنا جائز ہے؟

جواب

واضح رہے کہ اسلام میں شہادت کے مختلف درجات ہیں، ان میں سے ایک درجہ کسی کلمہ گو مسلمان کا ناحق قتل ہوجانا بھی ہے ،ہمارے علم کے مطابق مرحومہ کلمہ گو خاتون تھیں اور انہیں ناگہانی واردت میں ظلما قتل کیا گیا ہے اور ایسے قتل کی وجہ سے شرعا قصاص ثابت ہوتاہے، لہذا مرحومہ کو شہید کہنا درست ہے۔ بدائع الصنائع میں ہے: وَلَوْ قُتِلَ فِي الْمِصْرِ نَهَارًا بِسِلَاحٍ ظُلْمًا بِأَنْ قُتِلَ بِحَدِيدَةٍ، أَوْ مَا يُشْبِهُ الْحَدِيدَةَ كَالنُّحَاسِ، وَالصُّفْرِ، وَمَا أَشْبَهَ ذَلِكَ، أَوْ مَا يَعْمَلُ عَمِلَ الْحَدِيدُ مِنْ جُرْحٍ، أَوْ قَطْعٍ، أَوْ طُعِنَ بِأَنْ قَتَلَهُ بِزُجَاجَةٍ، أَوْ بُلَيْطَةِ قَصَبٍ، أَوْ طَعَنَهُ بِرُمْحٍ لَا زُجَّ لَهُ، أَوْ رَمَاهُ بِنُشَّابَةٍ لَا نَصْلَ لَهَا، أَوْ أَحْرَقَهُ بِالنَّارِ، وَفِي الْجُمْلَةِ كُلُّ قَتْلٍ يَتَعَلَّقُ بِهِ وُجُوبُ الْقِصَاصِ فَالْقَتِيلُ شَهِيدٌ۔ ( بدائع، فصل أحكام الشهيد، ١/ ٣٢١)۔

عن أبي هريرة -رضي الله عنه- عن رسول الله -صلى الله عليه وسلم- أنه قال: (الشُّهَداءُ خمسةٌ: المَطعونُ، والمَبطونُ، والغَريقُ، وصاحبُ الهدمِ، والشهيدُ في سبيلِ اللهِ) {رواه البخاري، في صحيح البخاري، عن أبي هريرة، الصفحة أو الرقم: 652} عن سعيد بن زيد عن رسول الله -صلى الله عليه وسلم- أنه قال: (من قاتل دون مالِه، فقُتل فهو شهيدٌ، ومن قاتل دونَ دمِه، فهو شهيدٌ، ومن قاتل دونَ أهلِه، فهو شهيدٌ) {النسائي، عن سعيد بن زيد، الصفحة أو الرقم: 4105 ، صحيح.} فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200172

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں