بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا قیمتی موبائل وجوب قربانی کے حوالہ سے نصاب میں شمار ہوگا؟


سوال

 قیمتی موبائل نصاب قربانی میں شمار ہوگا یا نہیں؟

جواب

 اگر کسی کے پاس قیمتی موبائل ہو، لیکن وہ اس کے استعمال میں ہو تو یہ ضروریات میں داخل ہوگااور اس کی وجہ سے اس پر قربانی واجب نہ ہوگی، البتہ اگر کسی کے پاس ایک سے زائد موبائل ہوں  اور زائد موبائل استعمال میں نہ آتے ہوں وہ ضرورت سے زائد سامان میں شمار ہوں گے اور اگر ان کی مالیت نصاب تک پہنچے تو مالک پر قربانی واجب ہوگی:

 الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 312):

"وشرائطها: الإسلام والإقامة واليسار الذي يتعلق به) وجوب (صدقة الفطر). (قوله: واليسار إلخ) بأن ملك مائتي درهم أو عرضاً يساويها غير مسكنه وثياب اللبس أو متاع يحتاجه إلى أن يذبح الأضحية، ولو له عقار يستغله فقيل: تلزم لو قيمته نصاباً، وقيل: لويدخل منه قوت سنة تلزم، وقيل: قوت شهر، فمتى فضل نصاب تلزمه. ولو العقار وقفاً، فإن وجب له في أيامها نصاب تلزم". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200165

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں