اگر کوئی شخص کوئی ایسی چیز استعمال کرتا ہے، مثلاً سگریٹ، چھالیا، ماوا، تمباکو وغیرہ جو کہ صحت کے لیے نقصان کا باعث ہے اور اس کو یہ بات معلوم بھی ہو تو اگر اس شخص کا انتقال ہو جائے اور اس کی وجہ بھی ایسی چیزوں کا استعمال ہی ثابت ہو تو کیا اس کی موت کو خود کشی سمجھا جائے یا طبعی موت سمجھی جائے؟ اگر خود کشی سمجھا جائے تو نمازِ جنازہ ہو گی؟
سگریٹ وغیرہ کے استعمال سے مذکورہ شخص خودکشی کرنے والا شمار نہیں ہوگا اور اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی۔
مضر چیزوں کے بارے میں حکم یہ ہے کہ جو چیز خود مضر ہو، یا مضر نہ ہو مگر کسی طبیعت کو ضرر کرتی ہو تو اس کے لیے اس کا استعمال جائز نہیں ہوتا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201213
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن