بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کلالہ کی میراث


سوال

ایک عورت کے انتقال کے بعد اس کے وُرثاء میں خاوند جس کے عقد میں تھی، ایک بہن اور تین بھائی ہیں۔ اس کےعلاوہ کوئی ایسا رشتہ دار نہیں جو وارث بن سکے، والدین اور اولاد بھی نہیں ہے، نہ اس کے ذمہ قرض ہے، نہ ہی مرحومہ کی کوئی وصیت ہے، ترکہ کی تقسیم کیسے ہوگی؟ 

جواب

مذکورہ صورت میں اس کی کل جائیداد  کے14 حصے کرکے 7 حصے (یعنی 50 فیصد) شوہر کو اور ایک حصہ  (یعنی 7 اعشاریہ 14فیصد) بہن کو ، اور 2،2 حصے (یعنی 14اعشاریہ 28 فیصد) ہر بھائی  کو ملیں گے. فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200399

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں