بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی کو کافر کہنے کا حکم


سوال

کافر کو کافر نہیں کہنا چاہیے۔ احادیث کی روشنی میں جواب درکار ہے!

جواب

اگر قطعی دلیل سے یا کسی شخص کے اپنے اقرار سے اس کا کافر ہونا ثابت ہو جائے تو اس کو کافر کہنا درست ہے، بلکہ ایسے شخص کو مسلمان کہنا ناجائز ہے۔  کافر کو تو کافر ہی کہا جائے گا اور  اس بات پر حدیث طلب کرنا کہ کا کافر کو کافر نہ کہیں ،بے عقلی کی بات ہے۔ قرآنِ کریم میں ہے:

{قُلْ یٰاَیُّهَا الکٰفِرُوْنَ } [الکافرون:1]

ترجمہ: آپ کہہ دیجیے اے کافرو!

ہاں حدیثِ مبارک  میں کسی مسلمان کو کافر کہنے کی وعید ہے۔ چناں چہ مشکاۃ  شریف میں ہے:

’’ حضرت ابنِ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کو کافر کہا تو ان دونوں میں سے ایک پر کفر لوٹ گیا‘‘.  یعنی یا تو کہنے والا خود کافر ہوگیا یا وہ شخص جس کو اس نے کافر کہا ہے۔ (بخاری ومسلم)

دوسری روایت میں ہے:

’’حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے جانتے بوجھتے کسی دوسرے کو باپ بنایا تو یہ بھی کفر کی بات ہے اور جس شخص نے ایسی بات کو اپنی طرف منسوب کیا جو اس میں نہیں ہے تو ایسا شخص ہم میں سے نہیں ہے اور اس کو اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنانا چاہیے  اور جس نے کسی کو کافر کہا یا اللہ کا دشمن کہہ کر پکارا حال آں کہ وہ ایسا نہیں ہے تو یہ کلمہ اسی پر لوٹ آئے گا‘‘۔ (صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 219 )

لہٰذا اگر کوئی خود کفر کا اعتراف نہ کرے یا اس کے کفر پر کوئی قطعی دلیل نہ ہو یا اس کے قول و فعل میں شرعاً تاویل کا احتمال ہو  تو کسی کو محض گمان یا اس کے کسی مبہم جملے کی بنا پر کافر کہنا جائز نہیں ہوگا۔

’’وفي القنیة: قال: یهودي أو مجوسي یا کافر، یأثم إن شق علیه، ومقتضاه أن یعزر لارتکابه الإثم، الدرر‘‘.

وفي الرد․․․: ’’إلا أن یفرق بأن الیهودي مثلاً لایعتقد في نفسه أنه کافر‘‘. (الدر مع الرد: ۱۲۸/۶)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201620

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں