ایک صاحب نے ہیپاٹائٹس کا علاج کبوتر سے کرنے کا طریقہ بتایا ہے، اس علاج میں جب تک مرض ختم نہیں ہوتا تب تک کبوتر مرتے رہتے ہیں، کیا اس طرح سے علاج کرنا اسلام میں درست ہے؟
اگر ہیپاٹائٹس سی یا اس طرح کے موذی اور مہلک امراض کے علاج کے لیے تجربے سے یہ بات ثابت ہو جائے کہ یہ طریقہ کار آمد ہے اور اس سے مرض واقعی ختم ہو جاتا ہے تو علاج کے لیے یہ طریقہ اختیار کرنے کی گنجائش ہوگی ، اور اگر اس کے علاوہ کوئی ایسا طریقہ علاج ہو جس میں کسی جان دار کی جان نہ جاتی ہو اور کوئی شرعی ممانعت بھی نہ ہو ہو تو وہ طریقہ علاج اختیار کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200684
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن