ہم نے تو سنا ہے کہ کان میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔مگر دارالعلوم کراچی کا جدید فتوی ابھی آیا ہے کہ کان میں دوا ڈالنامفسدِ صوم نہیں ہے۔
روزے کے دوران کان میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ، ہماری جامعہ کا فتوی اب بھی یہی ہے، نیز کتبِ فقہ میں یہ مسئلہ اسی طرح لکھا ہے۔ چناں چہ ''فتاوی ہندیہ'' میں ہے:
الفتاوى الهندية (1/ 204)
''ومن احتقن أو استعط أو أقطر في أذنه دهناً أفطر، ولا كفارة عليه، هكذا في الهداية''۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200003
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن