بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پانچویں کلمہ کے الفاظ میں فرق کیوں ہے اور صحیح کون سا ہے؟


سوال

فقہ حنفی کی نماز کی کتاب میں پنجم کلمہ سید الاستغفار ہےاور کسی اور نماز کی کتاب میں کچھ اور ہے تو ان دونوں میں سے صحیح کون سا ہے ؟

جواب

اسلام کی بنیاد دراصل ان عقائد پر ہے جو ایمانِ مفصل میں بیان کیے گئے ہیں، لہذا ان عقائد پر ایمان رکھنا تو مسلمان ہونے کے لیے ضروری ہے، اسی طرح کلمۂ توحید اور کلمۂ شہادت چوں کہ اپنے عقائد کا اجمالی اعلان ہے اس لیے ہر مسلمان کو یاد بھی ہونا چاہیے، اس کے علاوہ باقی کلمات آسانی کے لیے مرتب کیے گئے ہیں، تاکہ ان کو یاد کرکے ان مواقع میں پڑھنا آسان ہوجائے جن مواقع پر پڑھنے کی نبی کریم ﷺ نے تعلیم دی اور اس پر جو فضائل بیان کیے ہیں وہ بھی حاصل ہوجائیں ان میں سے پہلے چار کلموں کے الفاظ تو بعینہا احادیث میں موجود ہیں، پانچویں اور چھٹے کلمے کے الفاظ مختلف احادیث میں متفرق موجود ہیں اور ان کے الفاظ کو ان مختلف ادعیہ سے لیا گیا ہے جو کہ احادیث میں موجود ہیں۔

 کلمہ استغفار میں اختلاف کی وجہ یہ ہے کہ احادیث میں استغفار کے مختلف صیغے وارد ہوئے ہیں ان میں سے جو صیغہ بھی پڑھ لیا جائے مقصود حاصل ہے، اور یہ ایسا ہی ہے جیسے درود شریف کے مختلف صیغے احادیث سے ثابت ہیں۔فقط واللہ اعلم

چھ کلموں کے بارے میں تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتوی ملاحظہ فرمائیں:

چھ کلموں کا ثبوت


فتوی نمبر : 144007200598

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں