بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں شامل ہونے کے لیے آخری قعدہ کی مقدار


سوال

نماز میں شامل ہونے کے لیے آخری قعدہ کی کتنی مقدار ہونی چاہیے، سلام سے پہلے شامل ہوتو نماز مل گئی یا نہیں ؟

جواب

امام کے  پہلے سلام میں لفظ ""السلام"" کہنے سے پہلے اگر تکبیر تحریمہ کہہ کر مقتدی نماز میں شامل ہوگیا تو اقتدا صحیح ہوگئی  اور اب مقتدی بقیہ نماز  اسی حالت میں پوری کرے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 468):
'' (ولفظ السلام) مرتين، فالثاني واجب على الأصح، برهان، دون عليكم ؛ وتنقضي قدوة بالأول قبل ''عليكم'' على المشهور عندنا، وعليه الشافعية خلافاً؛ للتكملة۔

(قوله: وتنقضي قدوة بالأول) أي بالسلام الأول. قال في التجنيس: الإمام إذا فرغ من صلاته، فلما قال: ''السلام''، جاء رجل واقتدى به قبل أن يقول: ''عليكم''، لا يصير داخلاً في صلاته ؛ لأن هذا سلام ؛ ألا ترى أنه لو أراد أن يسلم على أحد في صلاته ساهياً، فقال: ''السلام''، ثم علم فسكت تفسد صلاته. اهـ. رحمتي (قوله: خلافاً للتكملة) أي لشارح التكملة حيث صحح أن التحريمة إنما تنقطع بالسلام الثاني، كما وجد قبله في بعض النسخ''۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201020

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں