بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ناپاکی کی حالت میں بغیر سحری کے روزہ رکھنا


سوال

ناپاکی کی حالت میں تھا، سحری بھی نہیں کر سکا۔کیا میرا روزہ ہو جائے گا؟

جواب

اگر کسی شخص  پر غسل واجب  ہو اور وہ صبح صاد ق سے پہلے غسل نہ کرسکا  اور سحری کرکے یا بغیر سحری کیے نیت کرکے روزہ رکھ لیا تو اس کا روزہ درست ہے،   ناپاک ہونے کی وجہ سے  روزہ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، البتہ جلد از جلد غسل کرلینا چاہیے، غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ  فجر کی  نماز قضا ہوجائے گناہ کا باعث ہے۔

باقی ناپاکی کی حالت میں سحری کرنا منع نہیں ہے، البتہ بہتر ہے کہ غسل وغیرہ کرکے سحری کی جائے ، اگر غسل کا وقت نہ ہو  یا کوئی عذر ہو تو کلی وغیرہ کرکے  سحری کرلینی چاہیے، نیز سحری کرنا سنت ہے، اگر کسی وجہ سے سحری نہ کی ہو تو سحری کے بغیر بھی روزہ ہوجاتا ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر آپ نے بغیر سحری کے روزہ رکھ لیا تو آپ کا روزہ درست  ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200977

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں