ڈیڑھ، دو سال کا بچہ عمرہ کرسکتاہے یا نہیں؟ اگر عمرہ کر سکتا ہے تو احرام باندھنا ضروری ہے یا نہیں؟ اور اس بچے پر کون سے احکام ہوں گے؟ اور اس کا طریقہ کیا ہوگا؟
نابالغ بچہ چوں کہ احکامِ شرعیہ کا مکلف نہیں ہے اس لیے اسے احرام پہنانا اور احرام کی پابندیوں کی رعایت رکھنا ضروری نہیں، اسے بنا احرام کے بھی لے جایا جاسکتا ہے۔
البحر الرائق شرح كنز الدقائقمیں ہے: (2/ 340):
’’ولما كان الصبي غير مخاطب كان إحرامه غير لازم، ولذا لو أحصر وتحلل لا دم عليه ولا جزاء ولا قضاء‘‘.فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200750
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن