بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مچھلی حلال ہے


سوال

کون سی مچھلی حلال ہے اور کون سی مچھلی حرام ہے؟

جواب

سمندری مخلوقات میں سے صرف مچھلی حلال ہے، اور مچھلی کی تمام اقسام اور انواع حلال ہیں، سوائے اس مچھلی کے جو سمندر میں اپنی موت آپ مرگئی ہو اور سمندری کی سطح پر اوندھی ہوکر آگئی ہو۔ کسی سمندری مخلوق کے مچھلی ہونے میں اہلِ لغت کے قول اور عرف کا اعتبار ہوگا۔ 

الدرمع الرد" میں ہے : 

"(ولا) يحل (حيوان مائي إلا السمك) الذي مات بآفة ولو متولداً في ماء نجس ولو طافيةً مجروحةً، وهبانية، (غير الطافي) على وجه الماء الذي مات حتف أنفه. على وجه الماء الذي مات حتف أنفه وهو ما بطنه من فوق، فلو ظهره من فوق فليس بطاف فيؤكل كما يؤكل ما في بطن الطافي، وما مات بحر الماء أو برده وبربطه فيه أو إلقاء شيء فموته بآفة وهبانية (و) إلا (الجريث) سمك أسود (والمارما هي) سمك في صورة الحية، وأفردهما بالذكر للخفاء وخلاف محمد." (6/306،307 کتاب الذبائح ط : سعید ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200593

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں