میری اہلیہ کے پاس ساڑھے چھ تولہ سونا ہے کیااس پر قربانی کرنا واجب ہے؟
جس عاقل، بالغ ، مقیم ، مسلمان مرد یا عورت کی ملکیت میں قربانی کے ایام میں ساڑھے سات تولہ سونا، یا ساڑھے باون تولہ چاندی، یا ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر نقدرقم ہو، یا تجارت کا سامان، یا ضرورت سےزائد اتنا سامان موجود ہو جس کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو، یا ان میں سے کوئی ایک چیز یا ان پانچ چیزوں میں سے بعض کا مجموعہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہوتو ایسے مرد وعورت پر قربانی واجب ہے۔
لہذا اگر آپ کی اہلیہ کے پاس صرف ساڑھے چھ تولہ سونا ہو اس کے ساتھ ضروریات سے زائد کچھ نقد رقم یاچاندی وغیرہ نہ ہو تو ان پراصولی اعتبار سے قربانی واجب نہیں، البتہ وہ قربانی کرنا چاہیں یا آپ ان کی طرف سے بھی قربانی کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں، اور اگر آپ کی اہلیہ کے پاس مذکورہ مقدار میں سونابھی ہو اور کچھ نقد رقم یا چاندی بھی ہو تو اس صورت میں ان پر قربانی واجب ہوگی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202222
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن