بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مشرک اور شیعہ کے ذبیحہ کاکیاحکم ہے؟


سوال

"مشرک" کا اور "شیعہ" کے ذبیحہ کاکیاحکم ہے؟

جواب

1۔"مشرک" کا ذبیحہ حلال نہیں ہے۔ البتہ جس شخص کا شرک یقینی طور پر ثابت ہو اسی کو مشرک کہا جائے گا۔ جس کے بارے میں تاویل کا احتمال ہو اسے گم راہ اور مبتدع کہا جاسکتاہے، مشرک نہیں۔

2۔ " شیعہ " اگر قرآن مجید میں تحریف، حضرت علی رضی اللہ عنہ کی الوہیت، جبریل امین کے وحی لانے میں غلطی، اللہ تعالیٰ سے خطا کے صدور، یا اماموں کی عصمت اور نبوت سے بلند مقام ہونے کا عقیدہ رکھتاہو، یا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صحابیت کا انکار کرتاہو یا حضرت عائشہ صدیقہ طاہرہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگاتاہو تو اس کاذبیحہ حلال نہیں ہوگا، اور جس شیعے کے عقائد کفر وشرک کی حد تک نہ پہنچتے ہوں، اس کا حکم یہ نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں