بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسلمان کا گٹر صاف کرنے کی ملازمت کرنا


سوال

کیا کوئی  مسلم شخص گٹر کی صفائی ، گندے نالے کی صفائی ، ڈبیلوسی/کموڈ کی صفائی  کی جاب/ ملازمت  کر سکتا ہے؟

جواب

اسلام نے مسلمان کی عزت کا بہت خیال رکھا ہے، اس لیے مسلمان کو بھی اپنی عزت کا پورا خیال رکھنا چاہیے اور جس ملازمت میں اس کی تنقیص و تذلیل ہوتی ہو  اُسے اختیار نہیں کرنا  چاہیے۔  گٹر صاف کرنا اور اس جیسے دیگر  کاموں کی ملازمت کرنے سے مسلمان کی عزت پامال ہوتی ہے؛ لہٰذا جس جگہ مذکورہ کاموں کے لیے غیر مسلم میسر ہوں وہاں مسلمان کے لیے اس قسم کی ملازمت سے اجتناب کرنا چاہیے، البتہ اگر کسی جگہ ان کاموں کے لیے غیر مسلم خاکروب میسر نہ ہو یا کوئی مسلمان مجبوری میں مذکورہ کام کرے تو اس شرط کے ساتھ مذکورہ ملازمت کی اجازت ہوگی کہ یہ ملازمت مسلمانوں کے ہاں ہو۔ اور جیسے ہی متبادل کا انتظام ہو اسے ترک کردیناچاہیے۔

جہاں تک غیر مسلم ممالک میں یا غیر مسلموں کے ہاں مسلمان کا مذکورہ ملازمت کرنے کا حکم ہے تو کسی مسلمان کے لیے غیرمسلموں کے ہاں ایسی ذلت آمیز ملازمت کرنا جائز نہیں ہوگا۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (4/ 189)

'' وليس للمسلم أن يذل نفسه خصوصاً بخدمة الكافر''.فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200970

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں