بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد میں تراویح پڑھانے کی اجرت دینا


سوال

ایک مسجد کے امام صاحب کسی حافظِ قرآن کو کہتے ہیں کہ تراویح آپ پڑھا لو اور اس کے بدلے میں مسجد کو  30000 روپے دے دو؛ کیوں کہ مسجد مقروض ہے اور مسجد واقعی مقروض ہے، کیا امام مسجد کا مندرجہ بالا صورت میں پیسے لینا اور حافظِ قرآن کا تراویح پڑھانا ٹھیک ہو گا؟

جواب

مسجد میں تراویح پڑھانے کے لیے موقع فراہم کرنے کی بنیاد پر رقم لینا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200571

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں