بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مستحب وقت پر عقیقہ نہیں کیا


سوال

میں نے اپنے کسی بیٹے یا بیٹی کا عقیقہ ابھی تک نہیں کیا،  جس کی وجہ یہ ہے کہ  میرے مالی حالات کچھ بہتر نہیں تھے ،میرے بچوں کی عمریں بالترتیب یہ ہیں ۔ 17.14.10.5.2۔ابھی میں یہ کام کرنا چاہتا ہوں ، اس میں میری راہ نمائی فرمائیں!

جواب

عقیقہ کا مستحب وقت پیدائش کا ساتواں یا چودھواں یا اکیسواں دن ہے،اگر کسی عذر کی وجہ سے ان دنوں میں عقیقہ نہیں کیا تو موت سے پہلے پہلے کسی بھی وقت عقیقہ کرنا جائز ہے، عقیقہ ہوجائے گا،  لیکن مستحب وقت پر عقیقہ کرنے کا ثواب نہیں ملے گا۔فيض الباري شرح البخاري - (7 / 81):
"ثم إن الترمذي أجاز بها إلى يوم إحدى وعشرين. قلتُ: بل يجوز إلى أن يموت".

تنقیح الفتاوی الحامدیة (2/ 233) میں ہے:

"ويسن أن يعق عن نفسه من بلغ ولم يعق عنه". (کتاب الذبائح، مکتبة حامدیة)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201883

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں