بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسئلہ حیات الانبیاء اور مماتی کے پیچھے نماز کا حکم


سوال

 حیات النبی ﷺکے بارے میں اہلِ حق کا مسلک کیا ہے؟ مماتی کون ہیں؟ ان کی پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

حیات النبیﷺ کے بارے میں اہلِ سنت و الجماعت کا عقیدہ یہ ہے کہ حضرت اقدس نبی اکرم ﷺ اور تمام انبیاء کرام علیہم الصلوات و التسلیمات وفات کے بعد اپنی قبروں میں زندہ ہیں، ان کو روزی دی جاتی ہے ، ان کے اَبدانِ مقدسہ بعینہا محفوظ ہیں اور جسدِ عنصری کے ساتھ عالمِ برزخ میں ان کو حیات حاصل ہے، اور یہ حیات، حیاتِ دنیوی کے مماثل ،بلکہ بعض وجوہ سے حیات دنیوی سے زیادہ قوی تر ہے، البتہ اَحکامِ شرعیہ کے وہ مکلف نہیں ہیں۔روضہ اقدس میں جو درود پڑھا جاوے حضور ﷺ اس کو خود بلا واسطہ سنتے ہیں۔

جو لوگ حیات النبیﷺ کا انکار کرتے ہیں ان کو  عرف میں''مماتی''  کہا جاتا ہے، اور یہ اہلِ سنت و الجماعت سے خارج ہیں ؛ اس لیے  ان کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200732

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں