سیوینگ اکاؤنٹ ( saving account ) اگر اسلامی بینک میں ہو تو جائز ہے؟
مروجہ اسلامی بینک کے سیونگ اکاؤنٹ کے ذریعہ حاصل ہونے والا نفع ناجائز ہے، اس سے اجتناب لازم ہے ؛ اس لیے کہ ملک کے اکثر جید اور مقتدر مفتیانِ کرام کی رائے یہ ہے کہ مروجہ غیر سودی بینکوں کا طریقہ کار شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہے، اور مروجہ غیر سودی بینک اور روایتی بینک کےبہت سے معاملات درحقیقت ایک جیسے ہیں، لہذا روایتی بینکوں کی طرح ان سے بھی تمویلی معاملات کرنا جائز نہیں ہے ۔ ضرورت پڑنے پر صرف ایسا اکاؤنٹ کھلوایا جاسکتا ہے جس میں منافع نہ ملتا ہو، مثلاً: کرنٹ اکاؤنٹ یا لاکرز وغیرہ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201505
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن