اگر صرف جاز کیش کا اکاؤنٹ کھلوانے کی بنیاد پرکچھ انعامات ملیں تو ان انعامات کا کیا حکم ہے؟ یاد رہے کہ کوئی رقم جمع نہیں کرائی ہے؟
اگر واقعۃً جاز کیش اکاؤنٹ کھلوانے پر کسی رقم کے جمع کرنے کی شرط نہ ہو ، بلکہ کمپنی خود ہی اکاؤنٹ کھول دے یا کسی ضرورت کے لیےصارف نے کھولا ہو، اور اس پر کسی رقم کے جمع کرنے کی بنیاد پر نفع کی شرط نہ ہو تو اس اکاؤنٹ کا استعمال درست ہوگا۔ البتہ اگر اکاؤنٹ کھلوانے کے بعد اس پر ملنے والے نفع کے لیے کسی وقت کوئی مخصوص رقم جمع کرانے کی شرط ہو تو وہ سہولیات استعمال کرنا جائز نہیں ہوگا، اور اگر ایسی کوئی شرط نہ ہو تو پھر ملنے والی سہولیات کمپنی کی طرف سے تبرع اور احسان ہوگا، اور اس کا استعمال جائز ہوگا۔
عام طور پر جاز کیش یا ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں ملنے والے منافع کے لیے رقم رکھنے کی شرط ہوتی ہے، اور وقتی طور پر بلاعوض بھی کوئی انعام یا بونس ملے، آئندہ اس اکاؤنٹ میں رقم جمع کرنے کی شرط پر ہی منافع ملتے ہیں اور یہ اکاؤنٹ کار آمد ہوتاہے؛ لہذا اس کی مکمل تحقیق کرلی جائے۔ مذکورہ جواب سائل کی بیان کردہ نوعیت کے مطابق ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200484
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن