میرے ہاں ۸ ستمبر کو بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے، میں نے اس کا نام "محمد ضوریز" رکھا، جب کہ کچھ دن بعد اس کے والد نے نام بدل کر "محمد ہاشم" رکھ دیا ہے۔ اس بارے میں قرآن و حدیث کی روشنی میں کچھ ارشاد فرما دیں ۔ کیا "محمد ہاشم" میرے بیٹے کے لیے ٹھیک نام ہے؟
"محمد ہاشم" نام رکھنا درست ہے ۔ جو نام پہلے رکھا تھا وہ مجہول نام ہے وہ نہ رکھا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200153
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن