’’محمد حیدان‘‘ یا ’’محمد الحیدان‘‘ لڑکےکا نام رکھنا درست ہے یا نہیں ؟
’’حیدان‘‘ ، ’’حید‘‘ سے ہے ، جس کا معنی ہے: کسی چیز کا ابھرا ہوا حصہ، ’’حیدان‘‘ ان کنکریوں کو بھی کہتے ہیں جو جانور کے کھر وغیرہ سے اٹھیں، ’’محمد حیدان‘‘ نام رکھنے کی گنجائش ہے، ’’محمد الحیدان‘‘ نام نہ رکھے۔ تاہم بہتر یہ ہے کہ کسی صحابی کے نام پر لڑکے کا نام رکھا جائے۔
لسان العرب - (3 / 158):
" ( حيد ) الحيد ما شخص من نواحي الشيء وجمعه أحياد وحيود وحيد الرأس ما شخص من نواحيه وقال الليث الحيد كل حرف من الرأس وكل نتوء في القرن والجبل وغيرهما حيد والجمع حيود ... ومصدره حيودة وحيدان وحيد ... والحيدان ما حاد من الحصى عن قوائم الدابة في السير". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201128
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن