بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکی کا نکاح اس کی مرضی کے بغیر کرنا


سوال

میرے گھر والوں نے لڑکے کے بارے میں جھوٹ بول کے میری منگنی کر دی،  لیکن میں نے جب دیکھا منگنی کے بعد بہت کوشش کی کہ ماں باپ کی خوشی کے لیے ایک بار سوچ کے دیکھو،  لیکن میرا دل ذرا بھی راضی نہیں ہو رہا،  اس کا نام تک سن کے نفرت ہوتی ہے،  میں اس کے ساتھ کبھی دل سے منسلک ہو ہی نہیں سکتی،  ہم دونوں کی سوچ میں بھی فرق ہے،  میں گھر والوں کو  بول بول کے تھک گئی ہوں،  کوئی بھی نہیں سنتا،  الٹا مجھے زبردستی کرنے کو کہتے ہیں،  مجھے بہت پریشان بھی کرتے ہیں، کچھ ایسا عمل بتا دیں کہ وہ لوگ خود انکار کر دیں،  میں سوچ سوچ کے پاگل ہو گئی ہوں کہ کیا کروں؟

جواب

واضح رہے کہ شریعتِ مطہرہ  نکاح کے معاملہ میں عاقلہ بالغہ لڑکی کے ولی کو اس بات کا حکم دیتی ہے کہ اس کا  نکاح اس کی مرضی کے بغیر نہ کرے، بلکہ اس کے نکاح کے لیے اس سے اجازت اور دلی رضامندی حاصل کرے، اگر لڑکی نکاح پر راضی نہ ہو تو ولی کے لیے اس کا  زبردستی نکاح کرنا درست نہ ہو گا۔ اس لیے اگر آپ کے راضی نہ ہونے کی کوئی معقول وجہ ہے تو خاندان کی کسی بزرگ خاتون (پھوپھی، خالہ وغیرہ) کو صورتِ حال سے آگاہ کرکے اپنے والدین تک بات پہنچائیں، تاکہ آپ کے بڑے بھی سنجیدگی سے غور کریں، اور آپ کی طرف سے بے ادبی کی جسارت بھی نہ ہو۔ نیز درج ذیل ورد بھی جاری رکھیں ان شاء اللہ معاملہ بعافیت حل ہوجائے گا:

نمازِعشاء کے بعد اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف اوردرمیان میں گیارہ سومرتبہ ’’یاَلَطِیْفُ‘‘ پڑھ کراللہ تعالیٰ کے حضور دعاکریں۔(آپ کے مسائل اور ان کا حل4/251،مکتبہ لدھیانوی)

اور اگر آپ کا دل ویسے ہی نفرت کرتاہے، آپ کے سامنے کوئی معقول وجہ نہیں ہے تو  بھی اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنا چاہیے، کیوں کہ ممکن ہے یہ رشتہ آپ کے حق میں بہتر ہو، لیکن آپ کو بہترنہ لگ رہاہو، اور عین ممکن ہے کہ واقعۃً رشتہ مناسب نہ ہو، ایسی صورتِ حال میں بہتریں حل یہ ہے کہ روزانہ کسی بھی وقت (تہجد کا وقت ہوتو اچھا ہے)  دو رکعت پڑھ کر اللہ تبارک وتعالیٰ سے صدقِ دل سے دعا کریں کہ آپ کے حق میں جو بہتر ہو اس کے لیے اللہ تعالیٰ آپ کا دل بھی کھول دیں اور آپ کے لیے آسانیاں بھی پیدا فرمادیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200350

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں