بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قیدی پر قربانی کا حکم/ جمعے کے دن قیدیوں کا ظہر کی جماعت کرنا


سوال

میرا کزن جیل میں ہے اور اس کی ملکیت میں اسی ہزار روپے ہیں کیا ان پر قربانی واجب ہے؟ اگر ہے تو کس طرح کرے؟

قیدیوں پر جمعہ کی نماز نہیں ہے تو کیا جمعہ کے روز  دو چار قیدی مل کر ظہر کی نماز جماعت سے ادا کر سکتے ہیں؟

جواب

 اگرکوئی قیدی مقیم ہو اور وہ صاحبِ نصاب بھی ہو تو اس پر قربانی واجب ہوگی، اب چاہے تو قید خانہ میں ہی وہ قربانی کرلے یا کسی سے کہہ کر قربانی کروالے۔

الدر مع رد المحتار میں ہے:

''و شرائطها: الإسلام و الإقامة و اليسار، (و اليسار بأن ملك مائتي درهم أو عرضاً يساويها...''الخ (كتاب الأضحية ٦/ ٣١٢، ط: سعيد)

جمعہ کے روز قیدی اگر جماعت سے ظہر کی نماز ادا کرتے ہیں تو نماز ادا ہوجائے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201770

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں