بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قضائے حاجت کے دوران اذان کے الفاظ دہرانے کا حکم


سوال

عموماً ایسا ہوتا ہے کہ انسان بیت الخلا ءمیں ہوتاہے کہ اذان کی آواز کانوں میں پڑتی ہے تو دماغ خود بخود اذان کو دہرانا شروع کر دیتا ہے  تو ایسے میں کیا کرنا چاہیے؟

جواب

بیت الخلاء میں اذان کے کلمات سن کر دماغ میں ان کا خیال آجانے میں حرج نہیں، لیکن اس حالت میں زبان سے ان کو دہرانا یا اذان کا جواب دینا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 143906200101

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں