بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کے ایام کے علاوہ بڑے جانور میں عقیقہ کا حصہ ملانا


سوال

کیا قربانی کے دنوں کے علاوہ بھی عقیقہ کے حصے بڑے جانور میں ڈالنا جائز ہے؟

جواب

قربانی کے دنوں کے علاوہ بھی بڑے جانور میں عقیقے کے لیے حصہ رکھاجاسکتاہے۔شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں ۔لیکن اگربڑا جانور ایک ہی بچے کی طرف سے ہو تو پورا جانور عقیقہ میں ذبح کرنا لازم ہے اور اگربڑے جانور میں  متعدد بچوں کی طرف سے عقیقہ کریں تو ان کے حصوں کا حساب لگا لیا جائے، کہ ایک جانور میں سات حصے سے زائد نہ ہوں ۔

 فتح الباری میں ہے :

"والجمهور على أجزاء الإبل والبقر أيضاً وفيه حديث عند الطبراني وأبي الشيخ عن أنس رفعه يعق عنه من الإبل والبقر والغنم ونص أحمد على اشتراط كاملة وذكر الرافعي بحثاً أنها تتأدى بالسبع كما في الأضحية، والله أعلم ". (9/593دارالمعرفہ)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200129

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں