بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن مجید کی بے حرمتی کرنے والے کی توبہ


سوال

جب کوئی شخص قرآن مجید کی بے حرمتی کرے یا نعوذباللہ جلائے پھر توبہ کرے اور معافی مانگے تو کیا اس کا توبہ کرنا او معافی مانگنا قبول ہوگا؟  شرعی حکم بیان فرمائیں!

جواب

قصداً قرآنِ مجید  کی بے حرمتی کرنا انتہائی گھناؤنا فعل ہے، پاکستان کے قانون میں بھی اس پر سخت سزا لاگو کی گئی ہے، چنانچہ تعزیراتِ پاکستان کی  دفعہ 295 بی کے تحت توہینِ قرآن کے مجرم کو عمر قید کی سزا دی جاتی ہے۔

البتہ  اگر ایسا شخص صدقِ دل سے توبہ کرے،  آئندہ قرآنِ  پاک کی تعظیم کرے  تو امید ہے اللہ تعالی اس کی توبہ قبول فرمالیں گے۔توبہ کے لیے ضروری ہے کہ:

۱) معصیت کو بالکلیہ چھوڑدے ( اور گناہ کے وہم وگمان سے بھی ترش روئی برتے)۔

۲)سابقہ گزرے ہوئےلمحاتِ معصیت اورگناہ کےارتکاب پردل میں احساسِ ندامت پیدا ہوجائے۔

3)  توبہ کرنے والا کبھی بھی ایسی معصیت نہ کرنے کا عزمِ مصمم کرے۔

نیز اگر لوگوں کے سامنے توہینِ قرآنِ مجید  کی ہو تو  توبہ کی تکمیل کے لیے ضروری ہوگا کہ لوگوں کے سامنے توبہ کرے۔
"اَلْاَوَّلُ: اَنْ یَّقْلَعَ عَنِ الْمَعْصِیَة.
اَلثَّانِي: اَنْ یَّنْدَمَ عَلَیْهَا (وَتَفْسِیْرُ النَّدْمِ: تَاَلُّمُ الْقَلْبِ).

اَلثَّالِثُ: اَنْ یَّعْزِمَ عَزْمًاجَازِمًااَنْ لَّایَعُوْدَ إِلٰی مِثْلِهَا أَبَدًا". (روح المعاني:237/1، البقرة (37)، دار إحیاءالتراث، بیروت) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200634

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں