بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قادیانی کے ہدایا


سوال

میرے چچا قادیانی ہیں،  ان کی جانب سے دیے گئے ہدیوں کا حکم کیا ہے؟ کسی فقیر و مسکین کو دیں یا کسی ایسے شخص کو دے سکتے ہے جو قادیانیوں کی اشیاء استعمال کرتا ہو؟

جواب

قادیانی   فرقہ زندیق کے حکم میں ہے،  ان سے تعلقات اور روابط رکھنا  جائز نہیں؛  لہذا آپ ان سے ہدیہ وصول ہی نہ کیا کریں، اس لیے کہ ان کے دیے ہوئےہدایا کا حکم یہ ہے کہ اگر یہ اسلام لے آئیں تو ان کے ہدایا قابلِ استعمال ہوں گے، اور اگر خدا نخواستہ  اسی حالت پر موت ہوجائے یا مسلمان ملک کے علاوہ کہیں اور چلے جائیں تو  ان کا دیا ہوا ہدیہ باطل ٹھہرے گا۔ لیکن ان سے ہدیہ وصول کرنے میں ان سے تعلق کے قائم ہونے کا ڈر ہے ؛ اس لیے ان سے ہدیہ نہ لیا کریں، اور  اس سے پہلے جو ہدایا وصول کر لیے ہوں  تو  وہ ان کو لوٹادیں؛ تاکہ ان سے معاشرت قائم نہ ہو یا کسی غریب کو دے دیں۔ البتہ ان کے حق میں دعا کرتے رہیں کہ اللہ تعالی ان کو  ہدایت نصیب فرمائیں اور اسلام کی توفیق عطا فرمائیں ۔

"یجب الإیمان بالأنبیاء علیهم السلام بعد معرفة معنی النبي. (وقوله) وأما الإیمان بسیدنا علیه الصلاة والسلام، فیجب بأنه رسولنا في الحال، وخاتم الأنبیاء والرسل، فإذا آمن بأنه رسول، ولم یؤمن بأنه خاتم الرسل لا ینسخ دینه إلی یوم القیامة لا یکون مؤمناً". (بزازیة علی الهندیة ۶/ ۳۲۷)

"أما الإیمان بسیدنا علیه الصلاة والسلام فیجب بأنه رسولنا في الحال، وخاتم الأنبیاء والرسل، فإذا آمن بأنه رسول ولم یؤمن بأنه خاتم الأنبیاء لا یکون مؤمناً". (مجمع الأنہر ۲/ ۵۰۶)

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 249)
"(وَ) اعْلَمْ أَنَّ تَصَرُّفَاتِ الْمُرْتَدِّ عَلَى أَرْبَعَةِ أَقْسَامٍ: فَـ (يَنْفُذُ مِنْهُ) اتِّفَاقًا مَا لَا يَعْتَمِدُ تَمَامَ وِلَايَةٍ، وَهِيَ خَمْسٌ: (الِاسْتِيلَادُ وَالطَّلَاقُ وَقَبُولُ الْهِبَةِ وَتَسْلِيمُ الشُّفْعَةِ وَالْحَجْرُ عَلَى عَبْدِهِ) الْمَأْذُونِ. (وَيَبْطُلُ مِنْهُ) اتِّفَاقًا مَا يَعْتَمِدُ الْمِلَّةَ وَهِيَ خَمْسٌ: (النِّكَاحُ، وَالذَّبِيحَةُ، وَالصَّيْدُ، وَالشَّهَادَةُ، وَالْإِرْثُ. وَيَتَوَقَّفُ مِنْهُ) اتِّفَاقًا مَا يَعْتَمِدُ الْمُسَاوَاةَ، وَهُوَ (الْمُفَاوَضَةُ) أَوْ وِلَايَةٌ مُتَعَدِّيَةٌ (وَ) هُوَ (التَّصَرُّفُ عَلَى وَلَدِهِ الصَّغِيرِ. وَ) يَتَوَقَّفُ مِنْهُ عِنْدَ الْإِمَامِ وَيَنْفُذُ عِنْدَهُمَا كُلُّ مَا كَانَ مُبَادَلَةَ مَالٍ بِمَالٍ أَوْ عَقْدِ تَبَرُّعٍ كَـ (الْمُبَايَعَةِ) وَالصَّرْفِ وَالسَّلَمِ (وَالْعِتْقِ وَالتَّدْبِيرِ وَالْكِتَابَةِ وَالْهِبَةِ) وَالرَّهْنِ (وَالْإِجَارَةِ) وَالصُّلْحِ عَنْ إقْرَارٍ، وَقَبْضِ الدَّيْنِ؛ لِأَنَّهُ مُبَادَلَةٌ حُكْمِيَّةٌ (وَالْوَصِيَّةُ)، وَبَقِيَ أَمَانُهُ وَعَقْلُهُ، وَلَا شَكَّ فِي بُطْلَانِهِمَا. وَأَمَّا إيدَاعُهُ وَاسْتِيدَاعُهُ وَالْتِقَاطُهُ وَلُقَطَتُهُ فَيَنْبَغِي عَدَمُ جَوَازِهَا، نَهْرٌ. (إنْ أَسْلَمَ نَفَذَ، وَإِنْ هَلَكَ) بِمَوْتٍ أَوْ قَتْلٍ (أَوْ لَحِقَ بِدَارِ الْحَرْبِ وَحُكِمَ) بِلَحَاقِهِ (بَطَلَ) ذَلِكَ كُلُّهُ، (فَإِنْ جَاءَ مُسْلِمًا قَبِلَهُ) قَبْلَ الْحُكْمِ (فَكَأَنَّهُ لَمْ يَرْتَدَّ) وَكَمَا لَوْ عَادَ بَعْدَ الْمَوْتِ الْحَقِيقِيِّ، زَيْلَعِيٌّ، (وَإِنْ) جَاءَ مُسْلِمًا (بَعْدَهُ وَمَالُهُ مَعَ وَارِثِهِ أَخَذَهُ) بِقَضَاءٍ أَوْ رِضًا".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 250)
 "(قَوْلُهُ: وَيَنْفُذُ عِنْدَهُمَا) إلَّا أَنَّهُ عِنْدَ أَبِي يُوسُفَ تَصِحُّ كَمَا تَصِحُّ مِنْ الصَّحِيحِ؛ لِأَنَّ الظَّاهِرَ عَوْدُهُ إلَى الْإِسْلَامِ. وَعِنْدَ مُحَمَّدٍ كَمَا تَصِحُّ مِنْ الْمَرِيضِ؛ لِأَنَّهَا تُفْضِي إلَى الْقَتْلِ ظَاهِرًا عَنْ الْبَحْرِ (قَوْلُهُ: وَالصَّرْفُ وَالسَّلَمُ) مِنْ عَطْفِ الْخَاصِّ؛ لِأَنَّهُمَا مِنْ عُقُودِ الْمُبَايَعَةِ، ط (قَوْلُهُ: وَالْهِبَةُ) هِيَ مِنْ قَبِيلِ الْمُبَادَلَةِ إنْ كَانَتْ بِعِوَضٍ ،كَمَا فِي النَّهْرِ، وَمِنْ قَبِيلِ التَّبَرُّعِ إنْ لَمْ تَكُنْ". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201966

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں