ہمارے ہاں ایک مسلمان ہے، اس کی کسی وجہ سے یاداشت چلی گئی، اسے اور لوگوں نے گم راہ کر کے غیر مسلم بنادیا، جب اسے بتایاگیا کہ وہ مسلمان تھا اور وہ مسلم بھی ہونا چاہتاہے تو کیا کرنا چاہیے، کیاوہ پہلے سے مسلم ہے یا کوئی اور حکم ہے؟ علماءِ کرام کیا فرماتے ہیں؟
آپ کے سوال کے مطابق مذکورہ شخص پہلے مسلمان تھا، پھر یاد داشت جانے کے بعد اس کو غیر مسلم بنایا گیا، تو اس کو فوراً کلمہ پڑھوایا جائے اور مسلمان کیا جائے، اگر شادی شدہ ہو تو احتیاطاً اس کے نکاح کی تجدید کروالی جائے۔
الدر المختار مع رد المحتار (۱۱۲/۳):
"ثم ذكر أن قاضيخان أفتى بأنه لايجب بالعقد الثاني شيء ما لم يقصد به الزيادة في المهر ... أقول: بقي ما إذا جدد بمثل المهر الأول ومقتضى ما مر من القول باعتبار تغيير الأول إلى الثاني أنه لايجب بالثاني شيء هنا إذ لا زيادة فيه وعلى القول الثاني يجب المهران.
(تنبيه) في القنية: جدد للحلال نكاحاً بمهر يلزم إن جدده لأجل الزيادة لا احتياطاً اھ أي لو جدده لأجل الاحتياط لاتلزمه الزيادة بلا نزاع، كما في البزازية". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200388
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن